ان گِنت تماشائی
اپنی اپنی ٹیموں کو
داد دینے آتے ہیں
اپنے اپنے پیاروں کا
حوصلہ بڑھاتے ہیں
میں الگ تھلگ سب سے
بارھویں کھلاڑی کو
ہُوٹ کرتا رہتا ہوں
بارھواں کھلاڑی بھی
کیا عجب کھلاڑی ہے
کھیل ہوتا رہتا ہے
شور مچتا رہتا ہے
داد پڑتی رہتی ہے
اور وہ الگ سب سے
انتظار کرتا ہے
ایک ایسی ساعت کا
ایک ایسے لمحے کا
جِس میں سانحہ ہو جائے
پھر وہ کھیلنے نِکلے
تالیوں کے جھرمٹ میں
ایک جملہءِ خُوش کن
ایک نعرہءِ تحسیں
اُس کے نام پر ہو جائے
سب کھلاڑیوں کے ساتھ
وہ بھی معتبر ہو جائے
پر یہ کم ہی ہوتا ہے
پھر بھی لوگ کہتے ہیں
کھیل سے کھلاڑی کا
عمر بھر کا رِشتہ ہے
عمر بھر کا یہ رِشتہ
چُھوٹ بھی تو سکتا ہے
آخری وِسَل کے ساتھ
ڈوب جانے والا دِل
ٹوٹ بھی تو سکتا ہے
تم بھی افتخار عارف
بارھویں کھلاڑی ہو
انتظار کرتے ہو
ایک ایسے لمحے کا
ایک ایسی ساعت کا
جِس میں حادثہ ہو جائے
جِس میں سانحہ ہو جائے
تم بھی افتخار عارف
تم بھی ڈوب جائو گے
تم بھی ٹوٹ جائو گے
افتخار عارف